سوال:میرے گائوں کے مدرسہ میں ۴۵بچے دینی تعلیم پارہے ہیں، دولڑکے باہر کے ہیں، ان کی کفالت گائوں کے دو لوگ کرتے ہیں، اور اس نیت سے کررہے ہیں کہ گائوں کا فطرہ وچرم قربانی کی رقمیں اس مدرسہ کی عمارت ومدرس کی تنخواہ میں استعمال ہوجائے ، شرعاً کیا حکم ہے؟
ھــوالـمـصـــوب:
دریافت کردہ صورت میں زکوۃ، فطرہ اور چرم قربانی کی رقم صرف غریب طلباء پر صرف کرنا درست ہے، ان رقوم سے مدرسہ کی عمارتیں بنوانا اور مدرسین کی تنخواہیں دینا درست نہیں ہے، کیوںکہ زکوۃ، صدقہ فطر اور رقم چرم قربانی کے مصارف میں عمارت اور تنخواہ شامل نہیں ہے۔زکوۃ کے مصارف قرآن نے بیان کردئے ہیں:
إنما الصدقات للفقراء والمساکین والعاملین علیھا الخ۔(۱)
کتاب اللہ میں بیان کردہ مصارف کے علاوہ میں مذکورہ رقوم صرف کرنا جائز نہیں ہے۔
تحریر: محمدظفرعالم ندوی تصویب:ناصر علی