سوال:امام باتنخواہ کو زکوۃ وصدقات کی رقم لینی اوردینی کیسی ہے؟ اگر کوئی پیشہ وارانہ طور پر لینے کا معمول بنائے اور حرام وحلال میں بھی تمیز نہ کرے اور نہ ہی عار محسوس کرے،تو دینے والے کی زکوۃ وصدقات ادا ہوگی یا نہیں؟ اور اس کے نتیجہ میں مقتدی کی نماز میں کوئی خرابی تو نہیں؟
ھــوالمصــوب:
اگر امام مستحق زکوۃ ہے تو اس کو زکوۃ وصدقات کی رقم دی جاسکتی ہے(۲)،اگر مستحق زکوۃ نہیں ہے تو دینے والے کی زکوۃ ادا نہ ہوگی، اگر مستحق نہ ہونے کے باوجود جھوٹ بول کرلیتا ہے تووہ فاسق ہے، اس کی امامت مکروہ ہے۔
تحریر:مسعود حسن حسنی تصویب:ناصر علی