سوال:۱-اپنے ملازم کو زکوۃ دے سکتے ہیں یا نہیں؟
۲-زکوۃ دینے والے کو زکوۃ بتاکردیں یا بغیر بتائے؟
۳-زکوۃ کہاں کہاں خرچ کرسکتے ہیں؟
ھــوالـمـصـــوب:
۱-ملازم اگر غیرصاحب نصاب ومستحق زکوۃ ہو تو اس کو زکوۃ دینا شرعاً درست ہے۔(۲)
۲-بتانا ضروری نہیں ہے، بتائے بغیر بھی زکوۃ دی جاسکتی ہے،لیکن اگرکوئی شخص غیرصاحب نصاب ہونے کے باجودزکوۃ کے استعمال سے بچناچاہتاہے اوراس کے بارے میں یہ بات معلوم ہے توایسے شخص کی زکوۃ کی رقم سے مددکرنامناسب نہیں ہے۔ (۳)
۳-مصارف زکوۃ میں مسلمان فقراء ومساکین، قرض خواہ (مقروض) مسافر، زکوۃ وصول کرنے والے عاملین وغیرہ ہیں، اسی طرح نادار طلباء وطالبات بھی اس کے اہم مصرف میں ہیں۔(۱)
تحریر: محمدظفرعالم ندوی تصویب:ناصر علی