سوال:اٹیاتھوک میں ایک مدرسہ ہے جس میں تقریباً ۳سو بچے ہیں، معمولی فیس لی جاتی ہے مگر فیس سے مدرسین کی تنخواہ نہیں پوری ہوتی، نہ ہی تعمیر ہوپارہی ہے، کیا ایسی صورت میں مدرسہ کی تعمیر یا مدرسین کی تنخواہوں میں زکوۃ کی رقم براہ راست یاتملیک کرکے صرف کی جاسکتی ہے؟
ھــوالـمـصـــوب:
مدرسہ کی تعمیر یا مدرسین کی تنخواہوں میں زکوۃ کی رقم صرف کرنا درست نہیں ہے، البتہ حیلۂ تملیک کے ذریعہ گنجائش ہے۔ (۲)
تحریر: محمدظفرعالم ندوی تصویب:ناصر علی