سوال :’’إن ربکم الذی خلق السموات والأرض فی ستۃ أیام‘‘ قرآن میں ہے ،اور دوسری جگہ کن فیکون ہے ،اس کی تفسیر کیا ہوگی ،کیا ﷲ تبارک تعالی کے بارے میں جمع کا صیغہ استعمال کرسکتے ہیں ؟ ِ
ھوالمصوب:
ﷲ تعالی نے آسمان وزمین کو چھ دنوں میں بنایا ،دوسری جگہ ﷲ تعالی کی قدرت بیان کرنا مقصود ہے، اگر ﷲ تعالی چاہے تو فوراً بھی وجود میں لا سکتا ہے۔ ﷲ تعالی کے لئے واحد اور جمع دونوں صیغے استعمال کر سکتے ہیں ،جمع تکریم کے لئے ہے ،جیسے کہیں کہ ﷲ تعالی فرماتے ہیں ،تو یہ تعظیم وعظمت کے لئے ہے ۔ تحریر:محمد ظہور ندوی عفا ﷲ عنہ