سوال:میرے رشتہ دار کی مالی حالت بہت کمزور ہے، اور وہ غریبی کی حالت میں زندگی بسر کررہے ہیں، کئی لڑکیاں بھی ہیں، پانچ ہزارروپئے کے مقروض بھی ہیں، جس کو وہ ادا نہیں کرپارہے ہیں، کیا ایسی حالت میں میں ان رشتہ داروں کو زکوۃ اورفطرے کا مال دے سکتا ہوں؟نیز میرے کچھ روپئے بینک میں ہیں،اس کا سود میں بینک میں ہی چھوڑدیتا ہوں، کیا وہ سود کا پیسہ بھی اس غریب رشتہ دار کو دے سکتا ہوں؟
ھــوالمصــوب:
صورت مسئولہ میں آپ اپنے رشتہ دار کو زکوۃ اور فطرہ کا مال دے سکتے ہیں،ان شاء اللہ دہرا اجر ملے گا، ایک رشتہ داری جوڑنے کا اور دوسرا زکوۃ اور فطرہ کی ادائیگی کا(۲)، آپ کی تحریر سے ظاہر ہورہا ہے کہ وہ مستحق زکوۃ ہیں، نیز اگر وہ محتاج اور غریب ہیں تو آپ ان کو بینک کا سود، بینک میں نہ چھوڑ کر اپنے مذکورہ رشتہ دار کو بلانیت ثواب دے سکتے ہیں۔
تحریر:محمد طارق ندوی تصویب:ناصر علی