سوال:ایک گائوں میں لگ بھگ ایک ہی قبیلے کے ۳۲گھر آباد ہیں، تعلیمی اعتبار سے ۹۸ فیصد لوگ ان پڑھ ہیں، مفلسی کی وجہ سے اپنے بچوںکو تعلیم حاصل نہیں کرواپارہے ہیں، کئی گھرانے کی عورتیں بچے اور بچیاں کسانوں کے یہاں مزدوری کرنے جاتی ہیں، بہت ہی غربت میں گذربسر کرتے ہیں،آدمی کہیں رکشہ چلاکر پیٹ پالتے ہیں تو کہیں بھٹوں پراینٹ پاتھ کر گذربسر کرتے ہیں، اور کچھ لوگ اپنے بچوں کو پرائمری اسکول میںگیہوں اور وظیفہ کے لالچ میں بھیج رہے ہیں،کیا ایسے نااہل مسلمان اور غربت میں پلنے والے بچوں کو مذہبی تعلیم دلانے کے لئے ان بچوں پر فطرہ وزکوۃ کا پیسہ خرچ کیا جاسکتا ہے؟
ھــوالـمـصـــوب:
ان بچوں پر فطرہ وزکوۃ کی رقم صرف کی جاسکتی ہے۔ (۱)
تحریر: محمدظہورندوی