سوال:مولانا صاحب میرا مسئلہ یہ ہے کہ عورتوں کو جب حیض آتا ہے اس وقت صحبت نہیں کرنے کا فرمان ہے۔ لیکن کیا یہ درست ہے کہ اس حیض کے سات دن کے درمیان جب خون بہنا بند ہوجائے تو صحبت کرسکتے ہیں کیا یہ ممکن ہے ؟ اور اگر صحبت کیلئے زیادہ دل کرنے لگے تو کیا میں اپنے ہاتھوں سے منی خارج کرسکتا ہوں؟
ھــوالــمـصــوب:
صورت مسؤلہ میں خون کا مسلسل آنا ضروری نہیں ہے، اس دوران خون آئے یا نہ آئے صحبت نہیں کرسکتے ہیں، عورت نماز بھی نہیں پڑھ سکتی ہے۔ مثلاً اگر مدت حیض سات دن کی ہے تو ان سات دنوں میں صحبت نہیں کرسکتے ہیں جب خون بند ہوجائے تو مدت پوری ہونے پر صحبت کرسکتے ہیں(۲) اور عورت پر نماز واجب ہوجائے گی، اگر صحبت کی شدید خواہش ہو تو نفس کو قابو میں رکھنے کی کوشش کریں(۳) اسلام میں اسی لئے ایک سے زائد شادی کرنے کی اجازت ہے، اگر نکاح نہیں کرسکتے ہیں تو روزہ رکھ لیں، حدیث میں ہے:
من استطاع منکم الباء ۃ فلیتزوج ومن لم یستطع فعلیہ بالصوم فانہ لہ وجاء(۱)
یعنی جو نکاح کرنے کی استطاعت رکھتا ہے وہ نکاح کرلے اور جو نکاح کی استطاعت نہیں رکھتا ہو روزہ رکھ لے کیوں کہ یہ اس کی خواہش کو توڑنے والی ہے، لیکن کسی مصنوعی طریقہ سے مادہ تولید کا نکالنا جائز نہیں ہے(۲)
تحریر: ساجد علی تصویب:ناصر علی ندوی