سوال:خواتین اپنی معمولات تلاوت قرآن پاک مثلاً سورہ یٰسین و واقعہ و سورۂ رحمن وغیرہ ایام حیض یا مدت حیض میں زبانی پڑھ سکتی ہیں یا نہیں؟ اگر نہیں تو قرآن وحدیث کی روشنی میں حوالہ کے ساتھ تحریرفرمائیں۔ چونکہ ہمارے علاقہ میں اہل حدیث حضرات مدت حیض میں تلاوت کرتی ہیں اور یہ خون ناپاک بھی نہیں ہے؟
ھــوالــمـصــوب:
عورت کے لئے ایام حیض میں قرآن مجید کی تلاوت کرنا جائز نہیں ہے، رسول ﷲ ﷺ نے حالت حیض میں اور حالت جنابت میں قرآن مجید کی تلاوت سے منع فرمایا ہے:
عن ابن عمرؓ عن النبی صلی ﷲ علیہ وسلم قال لا تقرأ الحائض ولاالجنب من القرآن شیئاً(۳)
اس لئے فقہاء نے حالت حیض میں تلاوت کرنے کو ناجائز قرار دیاہے:
وأما حکم الحیض والنفاس فمنع جواز الصلاۃ والصوم وقراء ۃ القرآن(۴)
ترمذی شریف کی مذکورہ روایت کی تشریح کرتے ہوئے صاحب تحفۃ الأحوذی لکھتے ہیں:
قولہ ’’لاتقرأ الحائض ولاالجنب شیئاً من القرآن‘‘ أی لاالقلیل ولاالکثیر، والحدیث یدل علی أنہ لایجوز للجنب ولاالحائض شیٔ من القرآن، وقد وردت أحادیث فی تحریم قرأۃ القرآن للجنب وفی کلھا مقال لکن تحصل القوۃ بانضمام بعضھا إلیٰ بعض ومجموعھا یصلح لأن یتمسک بھا وأکثر العلماء علی تحریمہ(۱)
تحریر: محمدظفرعالم ندوی تصویب:ناصر علی ندوی