سوال :1-حضرت علی ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے آپ ﷺ کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا کہ اخیر زمانے میں نو عمر اور کم سمجھ لوگوں کی ایک جماعت نکلے گی ،وہ اچھی بات کہیں گے ،لیکن ایمان ان کی حلق سے نیچے نہیں اترے گا ،وہ دین سے ایسے نکلیں گے جیسے تیر شکار سے ،پس انہیں جہاں پانا قتل کردینا ،قیامت کے دن ان کے قاتل کے لئے بڑا اجر ہے ۔ ۲-دوسری حدیث مشکوۃ میں ابو سعید خدری ؓ سے مروی ہے :سیکون فی امتی اختلاف وفرقۃ قوم یحسنون القیل ویسئیون الفعل ۔ ِ
ھوالمصوب:
مذکورہ دونوں حدیثوں(1) میں ’’خوارج ‘‘کی طرف اشارہ کیا گیا ہے ،آپ نے مشکوۃ سے جہاں حوالہ درج کیا ہے وہیں تیسری فصل میں شریک بن شہاب کی روایت ہے ،جس میں صراحت موجود ہے، ایسے لوگوں کو خوارج کہا جا تا ہے (۲) ِ
تحریر :محمد ظفر عالم ندوی
تصویب :نا صر علی ندوی انبیاء