سوال:۱-نابالغ بچے نے نماز تراویح پڑھائی کیا امامت درست ہوئی؟ یا اعادہ کی ضرورت ہے؟ کیا شرع نے بلوغ کی حد مقرر کی ہے؟
۲-تراویح میں ختم قرآن کے موقع پر صرف قل ھوﷲ پڑھنا بھول گئے، اور ۲۰رکعتیں بھی پوری ہوگئیں، بتلائیں کہ اب قل ھواﷲ کس طرح پڑھی جائے کہ پورا قرآن ہوجائے۔ ۲۰ رکعتوں کے بعد اور ۲رکعت تراویح میں قل ھواﷲ پڑھ لی جائے تو کوئی حرج نہیں ہوگا؟
ھــوالــمـصــوب:
۱-نابالغ حافظ کی اقتدا تراویح ونوافل میں بھی درست نہیں ہے۔ تراویح کی نماز قابل اعادہ تھی اگر علامت بلوغ مثل احتلام وغیرہ سے نہ ہو تو پندرہ سال کی عمر پوری کرنے پر بلوغ کاحکم دیا جائے گا۔
۲-اگر رمضان کے ایام باقی ہیں تو اگلے دن قل ھوﷲ پڑھی جائے، اور اگر رمضان ختم ہوگیا ہے تو تلافی کی کوئی صورت نہیں ہے۔
تحریر:محمد طارق ندوی تصویب: ناصر علی ندوی