سوال:۱-تمباکو، پان، بیڑی، سگریٹ، پان مسالہ یا گٹکا جن کے استعمال کرنے سے نشہ کی لت ہونے کے علاوہ سائنسی اعتبار سے مہلک امراض جیسے کینسر وغیرہ پیدا ہوتے ہیں جس کاعلاج نہیں ہے، جسم کو کمزور ولاغر بنادیتے ہیں، لہذا ایسی چیزوں کے متعلق شریعت کاکیا حکم ہے اور ان کا استعمال جائز ہے یا ناجائز؟
۲-جو لوگ اس کا استعمال کرتے ہیں ان کے پیچھے نماز درست ہے یا نہیں؟
۳-ایسا امام جو وعدۂ خلافی کرتا ہو اس کی اقتداء میں کیا نماز درست ہے جبکہ وعدۂ خلافی کرنا حدیث کے اعتبار سے نفاق کی علامتوں میں سے ایک ہے؟
ھـو المـصـوب
۱-تمباکو، بیڑی، سگریٹ اور گٹکا کا استعمال مکروہ ہے، اور نشہ آورپان مسالہ بھی مکروہ ہے۔ البتہ اگر ان چیزوں کی ایسی عادت ہوجائے کہ چھوڑنا مضر ہو تو اس کا کھانا مباح ہے۔
(۱)فالحاصل أنہ یکرہ لھولاء التقدم ویکرہ الاقتداء بھم کراھۃ تنزیھۃ فان أمکن الصلاۃ خلف غیرھم فھو أفضل وإلا فالاقتداء أولیٰ من الإنفراد وینبغی أن یکون محل کراھۃ الاقتداء بھم عند وجود غیرھم وإلا فلا کراھۃ کما لا یخفی۔ البحرالرائق،ج۱،ص:۶۱۱
(۲)سنن الدارقطنی،کتاب العیدین، باب صفۃ من تجوز الصلاۃ معہ،حدیث نمبر:۱۷۸۸
السنن الکبری للبیہقی،کتاب الجنائز،باب الصلاۃ علی من قتل نفسہ ،حدیث نمبر:۷۰۸۰
۲-ان کی اقتداء میں کوئی حرج نہیں، البتہ ایسے لوگوں کو چاہئے کہ منھ صاف کرکے نماز پڑھائیں۔
۳-بلاعذر وعدہ خلافی کرنے والے کی امامت مکروہ ہے اگر توبہ نہ کی ہو، لیکن اگر توبہ کرلے تو اس کے بعد کراہت نہیں۔
تحریر: محمد ظفرعالم ندوی تصویب: ناصر علی ندوی