سوال:ہماری مسجد کے امام مستقلاً اپنی بیوی کو کئی سال ستانے کے بعد
(۱) آیۃ المنافق ثلاث: إذا حدث کذب وإذا أوتمن خان وإذا وعد أخلف۔صحیح البخاری، کتاب الشھادات، باب من أمر بانجاز الوعد،حدیث نمبر:۲۶۸۲
(۲)أبغض الحلال الی اﷲ تعالی الطلاق۔سنن أبی داؤد،کتاب الطلاق، باب فی کراھیۃ الطلاق،حدیث نمبر:۲۱۷۸
تین طلاقیں دیں اور پھر اس کے گھروالوں سے معافی مانگی کہ میں دوبارہ مطلقہ سے نکاح کروں گا، امام نے اپنی مرضی سے حلالہ کروالیا، اور دوسرے مرد سے نکاح اور طلاق کا معاملہ ہوا لیکن امام نے بعد میں پھر دھوکہ دیا اور اس سے شادی نہیں کی بلکہ دوسری جگہ شادی کرلی۔ ان سے اکثر مقتدی ناراض ہیں،کیا ان کے پیچھے نماز پڑھنا درست ہے؟ کیا ایسے امام کو ہٹایا جاسکتا ہے ؟
ھـو المـصـوب
مروجہ طریقہ پر حلالہ کرنا کرانا گناہ کی بات ہے، اگر امام نے توبہ کرلی اور توبہ کے آثار ظاہر ہوجائیں تو امامت کرسکتے ہیں(۱)
تحریر: محمدمستقیم ندوی تصویب: ناصر علی ندوی