سوال:دو بھائیوں نے مل کرایک قطعہ زمین خریدی، خیال تھا کہ کچھ تعمیر کرائیں مگر حالات سازگار نہ ہونے سے اس پر کچھ نہ بن سکا اور زمین اسی حالت میں ہے،خریدی ہوئی زمین کو ایک سال کا عرصہ ہوگیا،اب اس پر کیا زکوٰۃ واجب ہے؟اگرواجب ہے تو ادا کرنا ضروری ہے؟ بڑا بھائی کہتا ہے کہ اس پر زکوٰۃ نہیں ہے۔میں نہیں دوں گامگر دوسرا بھائی کہتا ہے کہ خریداری کا ایک سال ہوگیا اس لئے زکوٰۃ دینا ضروری ہے۔ اگر ایک بھائی نہ ادا کرے اور دوسرا اپنا حق بصورت زکوٰۃ ادا کرے تو وہ اپنے حق سے بری ہوجائے گا۔ یہی مسئلہ ہے اگر بڑا بھائی نہ ادا کرے تو وہ ذمہ دار ہوگا۔دوسرا بھائی اپنے ذمہ کی ہی زکوٰۃ ادا کرے ۔
ھــوالمصــوب:
دریافت کردہ صورت میں اگر زمین رہائشی مکان کیلئے خریدی گئی ہے اور اب تعمیر بھی رہائش کے لئے ہی کروانی ہے اور فروخت کرنے کا ارادہ نہیں ہے تو ایسی صورت میں زکوٰۃ واجب نہیں ہے(۱)، ہاں! اگرتجارت مقصود ہے تو زکوٰۃ واجب ہوتی رہے گی، جو شریک اپنے حصہ کی زکوٰۃ ادا کرے گا، وہ بری الذمہ ہوجائے گا۔
تحریر:ظفرعالم ندوی تصویب:ناصر علی