سوال:زید کی زوجہ کے پاس سونا وچاندی دونوں ملاکر ساڑھے باون تولے سے زیادہ کی مقدار میں زیور موجود ہے، ایسی شکل میںمذکورہ زیور کی زکوۃ کس کے ذمہ ہوگی؟
کیا زید کو اپنی اہلیہ کے زیور کی زکوۃ ادا کرنی ہوگی یا زید کی اہلیہ کو اپنے زیور کی زکوۃ دینی ہوگی؟ جبکہ زیدکی بیوی نے مذکورہ زیور کو کسی کو ہبہ نہیںکیا ہے اور نہ ہی کسی کو مالک بنایا ہے۔ زید کی اہلیہ کے پاس مذکورہ زیور کی زکوۃ ادا کرنے کے لیے کوئی نجی آمدنی نہیں ہے اور نہ ہی اس کا کوئی کاروبار ہے،ایسی صورت میں مذکورہ زیور کی زکوۃ کس کوادا کرنی ہوگی؟
کیا زید کی زوجہ اپنی نابالغ اولاد (لڑکی یا لڑکا)کو مذکورہ زیور کا مالک بناسکتی ہے یا ہبہ کرسکتی ہے، زکوۃ نہ دینے کی غرض سے؟
ھــوالمصــوب:
۱-صورت مسئولہ میں مذکورہ زیور کی زکوۃ زید کی اہلیہ کو دینی ہوگی(۱)، زید اس کا ذمہ دار نہیں ہے۔اسی زیور سے زکوۃ نکالے یا پھرزید سے یا کسی دوسرے شخص سے زکوۃ کے بقدررقم لے کر زکوۃ اداکرے۔
۲-اپنی نابالغ اولاد کو مالک بناسکتی ہے، ہبہ کرسکتی ہے لیکن زکوۃ نہ دینے کی غرض سے ایسا کرنا شرعاً ناپسندیدہ عمل ہوگا۔ (۲)
تحریر:محمد طارق ندوی تصویب:ناصر علی