سوال:میں کرانہ کا کاروبار کرتا ہوں، سال کے آخر میں حساب کرکے زکوۃ نکالتا ہوں، میرا کاروبار زیادہ تر ادھار ہوتا ہے، میں سامان ادھار لیتا ہوںاور دیتا بھی ہوں، لیکن بعض لوگوں کا حساب ایسا ہے کہ اس کے ملنے کی امید نہیں، بعض کا کئی سال بعد ملتا ہے، بعض صحیح وقت پر حساب دیتے ہیںتو کیااس صورت میں میں ساری بقایہ رقم کی زکوۃ نکالوں یا کوئی صورت مستثنیٰ ہے؟
ھــوالمصــوب:
دریافت کردہ صورت میں بقایہ رقومات کے وصول ہونے پر سال گزشتہ کی زکوۃ نکالنا واجب ہوگا۔(۱)
تحریر:محمد مستقیم ندوی تصویب:ناصر علی