سوال:اگر کوئی شخص اپنے خادم سے کہے کہ روزانہ میری تجارت میں سے سو روپیہ نکال کر الگ زکوۃ کیلئے رکھ دینا اور کوئی فقیر آجائے تو اس کو دے دینا اور وہ خادم اس کے حکم پر عمل کرے اور صاحب مال نے اپنے ہاتھ سے نہ تو مال الگ کیا اور نہ ادا کیا تو کیا ایسی صورت میں اس کی زکوۃ ادا ہوجائے گی؟
ھــوالـمـصـــوب:
زکوۃ ادا ہوجائے گی ، وکیل کا عمل موکل کا عمل ہوتا ہے۔(۱)
تحریر: محمدظہورندوی