اذان میں تجوید کی رعایت
نوفمبر 2, 2018
اذان سے پہلے تکبیر کہنا
نوفمبر 2, 2018

قرأت کے ساتھ اذان دینا

سوال:میں نے لوگوں سے سنا ہے اور کتابوں میں پڑھا ہے کہ قرأت سے اذان دینا مکروہ ہے، جس طرح کی ندوہ اور اس کے علاوہ اور مقامات پر اذان ہوتی ہے، اگر مکروہ ہے تو علماء حضرات اس طرح کیوں اذان دیتے ہیں؟

ھــوالـمـصـــوب:

اذان بہتر آواز میں اور ٹھہرٹھہر کر کہنا مستحب ہے، ایسی کھینچ تان جس سے اذان کے کلمات بدلے ہوئے محسوس ہوں مکروہ ہے، چنانچہ اگر ﷲ اکبر کو ہمزہ کے مد کے ساتھ ﷲ اکبر پڑھاجائے تو اس طرح اذان دینا ناجائز ہے:

لاترجیعاً فإنہ مکروہ، ولالحن فیہ أی التغنی یغیر کلماتہ فإنہ لایحل فعلہ والسماعہ کالتغنی بالقرآن وبلاتغیرحسن(۱)

قولہ ’’بلاتغیر حسن‘‘ أی والتغنی بلاتغیرحسن فإن تحسین الصوت مطلوب ولا تلازم بینھما(۲)

ولابأس بالتطرب فی الأذان وھو تحسین الصوت من غیرأنی یتغنی فإن تغنی بلحن أوحد أوماأشبہ ذلک یکرہ(۳)

تحریر:مسعود حسن حسنی   تصویب:ناصر علی ندوی